بات دیکھی ہے فقط آپ کے دیوانوں میں
بات دیکھی ہے فقط آپ کے دیوانوں میں
کود پڑتے ہیں مچلتے ہوئے طوفانوں میں
سامنے آکے جو وہ شرم سے روپوش ہوئے
ہوئے ہلچل سی مچا دی مرے ارمانوں میں
اللہ اللہ یہ ترے حسن فسوں گر کی کشش
بت بھی سجدے کو ہیں بیتاب صنم خانوں میں
ہنس کے چھیڑے نہ کوئی آپ کے دیوانوں کو
یہ قیامت لئے بیٹھے ہیں گریبانوں میں
مئے گل رنگ کا اک جام ہمیں بھی ہو عطا
ہیں بھی ہیں ساقیٔ دوراں ترے مستانوں میں
منقلب ہو گئے حالات بیک چشم زدن
کل یگانے جو تھے وہ آج ہیں بیگانوں میں
مبدأ فیض نے بخشی وہ مجھے طبع رسا
نام اپنا بھی نصیرؔ اب ہے سخن دانوں میں
- کتاب : کلیات نصیرؔ گیلانی (Pg. 891)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.