یثرب کے بسیا من موہن مری برہ اگن کو بجھا دینا
یثرب کے بسیا من موہن مری برہ اگن کو بجھا دینا
موری بیچ میں نیا ڈوبت ہے موہے کنڈ سے پار لنگھا دینا
تورے چرنوں میں سیس نواؤں پیا تورے البل پر کمروا روحیا
مورے سپنا میں آ کے کبھی تو سجن جری چاند سا مکھڑا دکھا دینا
موہے رات اندھیری کاٹت ہے اور بجلی چمک کے ڈراوت ہے
مورا جیرا تھر تھر کانپت ہے مجھے ہجر کے غم سے چھڑا دینا
موری روتے ہی روتے عمریا کٹی توری بات نہ سننی نصیب ہوئی
تورے پیاں پروں یثرب کے دھنی کوئی بات تو مکھ سے سنا دینا
جیا ترست ہے تورے دیکھن کو اور نین مرت میں درشن کو
گھونگٹ سے دکھا دے جوبن کو جرا پردہ کو مکھ سے ہٹا دینا
دل چھین لیو آنکھیں کو ملا مکھ پھیر لیو چستوں کو دیکھا
کیوں مجھ سے پیارے روٹھ رہا مورے دوس کی بات بتا دینا
تورے دوارے پہ اگر سیس دھروں ترے روضہ کی البل ہو کے پھروں
نہیں آس کی ہند میں جیتا رہوں میری جان الم سے بچا دینا
مورا ماس بدن کا سوکھ گیو مورے باڈوں کو بز نے کھائے لیو
مورے تن کو اگن نے جلا دیو اسے آب کرم سے بھجا دینا
دکھ آن پڑھو ممتازؔ پاپ کرپا کی بجز شاہ عرب
مورا ہند میں رہنا ہے اب تو گجب موہے ملک عرب میں بسا دینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.