Sufinama

جو بنے آئینہ وہ تیرا تماشا دیکھے

شاہ اکبر داناپوری

جو بنے آئینہ وہ تیرا تماشا دیکھے

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    دلچسپ معلومات

    غزل کا تیسرا شعر دیوان میں موجود نہیں ہے، اسے آفتابِ موسیقی فیاض خاں (آگرہ) نے پڑھا ہے۔

    جو بنے آئینہ وہ تیرا تماشا دیکھے

    اپنی صورت میں ترے حسن کا جلوہ دیکھے

    ہائے کس طرح تجھے عاشق شیدا دیکھے

    تیرا سایہ بھی نہیں ہے کہ جو سایہ دیکھے

    بت رنگیں جو تیرا اے گل رعنا دیکھے

    پھر نہ گلشن کی طرف بلبل شیدا دیکھے

    تیری شانیں ہیں ہزاروں تیرے جلوے لاکھوں

    دو ہی آنکھیں ہوں ملی جس کو وہ کیا کیا دیکھے

    قیس کو ہوش نہیں لب پہ انا لیلیٰ ہے

    اپنے دیوانے کو آ کر ذرا لیلیٰ دیکھے

    دیکھنے والے ترے دیکھتے ہیں یوں تجھ کو

    جیسے دریا کی طرف پیاس کا مارا دیکھے

    کیا سمجھ رکھا ہے اللہ کو تو نے اکبرؔ

    آنکھیں کھولے ہوئے بیٹھا ہے کہ جلوہ دیکھے

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    راجو مرلی

    راجو مرلی

    فیاض خاں

    فیاض خاں

    پرویز عالم

    پرویز عالم

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے