جس کے پھندے میں پھنسا ہے دل ہمارا آج کل

جس کے پھندے میں پھنسا ہے دل ہمارا آج کل
غلام معین الدین گیلانی
MORE BYغلام معین الدین گیلانی
جس کے پھندے میں پھنسا ہے دل ہمارا آج کل
وہ نظر آتا نہیں صیاد پیارا آج کل
کیا بتاؤں اس دل بیتاب کی بے تابیاں
کر لیا ہے اس ستم گر نے کنارہ آج کل
اس ادا سے اس نے دکھلائی مجھے اپنی جھلک
ہو گیا جان سے بھی وہ پیارا آج کل
آئینہ اس بت کی صورت کا بنا کر سامنے
کر رہا ہوں قدرت حق کا نظارہ آج کل
اب سنوارو یا بگاڑو بات اتنی جان لو
ہے تمہارے ہاتھ میں بے چارے کا چارہ آج کل
اللہ اللہ اس دل مجبور کی مجبوریاں
کر رہا ہے جو نہ کرنا تھا گوارہ آج کل
دشت غربت میں اکیلا چھوڑ کر وہ چل دیے
پھر رہا ہوں مارا مارا بے سہارا آج کل
یہ نہیں معلوم تو میرا ہوا ہے یا نہیں
جان و دل سے ہو چکا ہوں میں تمہارا آج کل
اب تو اپنا لیجیے حضرت دل مشتاقؔ کو
کھا رہا ہے ٹھوکریں قسمت کا مارا آج کل
- کتاب : اسرارالمشتاق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.