میں کسی صورت میں ہوں گردش ہے میرے ساتھ میں
میں کسی صورت میں ہوں گردش ہے میرے ساتھ میں
بزم ہستی میں جو آیا دور ساغر ہو گیا
سو بہاریں اس مسرت اس تبسم کے نثار
آج دامان سحر پھولوں کی چادر ہو گیا
دو عدم میں ایک ہستی وہ بھی نذر نیستی
میرا ہونا بھی نہ ہونے کے برابر ہو گیا
اس نے رگ رگ کو سکھا دیں عشق میں بے چینیاں
قلب مضطر اک عذاب جان مضطر ہو گیا
برہمی کی کوئی حد بھی اے مزاج زلف یار
کیا بگڑ جانے میں تو میرا مقدر ہو گیا
ہوتے ہوتے ہو گئی برہم وہ بیدمؔ بزم ناز
دیکھتے ہی دیکھتے سامان محشر ہو گیا
- کتاب : Uthte Uthte wo Naqaab-e-Rukh Utha kar Chal Diye (Pg. 26)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.