کیا ہیں سمجھ میں آئیں گے وہ آزما کے دیکھ
کیا ہیں سمجھ میں آئیں گے وہ آزما کے دیکھ
اک بار ان کی یاد میں آنسو بہا کے دیکھ
اٹھتے ہیں کیسے پردۂ اسرار دیکھ لے
اک صورت سرمدی کی طرف دھیان لگا کے دیکھ
کلمے کو پڑھنے والے ذرا یہ بھی لطف لے
آنکھوں میں کلمے والے کا نقشہ جما کے دیکھ
کھل جائے گا یہ راز یہاں کیا ہے کیا نہیں
وہم و گماں کے جتنے ہیں پردے اٹھا کے دیکھ
کرتا رہے گا ذکر خدا یوں ہی کب تلک
جوہر خودی کی یاد خدا میں لٹا کے دیکھ
جو غیب و گمشدہ ہے نظر آئے گا ضرور
اہل نظر کو پہلے تصور میں لا کے دیکھ
گر فیض بخشا ہے کسی کو تو یاد رکھ
رضوانؔ خودی کو اپنی تو پارس بنا کے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.