وہ صورت جمالی وہ سیرت معالی، وہ کہ بندے کی مدحت سے قاصر زباں ہے

وہ صورت جمالی وہ سیرت معالی، وہ کہ بندے کی مدحت سے قاصر زباں ہے
عبدالمجید رشکؔ
MORE BYعبدالمجید رشکؔ
وہ صورت جمالی وہ سیرت معالی، وہ کہ بندے کی مدحت سے قاصر زباں ہے
خدا خود ہی کرتا ہے مدحت نبی کی کہ بندے کی مدحت سے قاصر زباں ہے
ہیں چشم پرنم، دلوں میں طوفاں، سلام کو اٹھ گئی ہیں مژگاں
سلام لیجیے ہم عاصیوں کا، سلام کی انتہا تم ہی ہو
ہے درودوں کا ہر درود در و دیوار سے
اور سقف کا ہے وظیفہ الصلوٰۃ والسلام
ذکر محفل میں ترا جب اے نبی ہونے لگا
جھوم کر ہر ایک تصور میں ترے کھونے لگا
آ گئے بے ساختہ ہر لب پر اور ہونے لگا
مؤجزن دریا درودوں کا دلِ احباب میں
کرتے ہیں روز و شب یہ کام پلید پھر جنت کی ان کو ہے امید
بیج بونے سے معصیت کے بھلا گل کہیں مغفرت کے کھلتے ہیں
جس آشیاں پہ سایہ ہو پروردگار کا
رشک و حسد کی برق اسے کیا جلائے گی
سجدے میں وہ کشش ہو کعبہ جبیں تک آئے
اللہ بھی یہ کہہ دے کیا حسنِ بندگی ہے
وہ غنچہ جو تھا بہاروں کی آنکھ کا تارہ
ہنوز کھِل نہ سکا تھا خزاں نے لوٹ لیا
یہ دیکھ کر خدا نے رشکؔ حزیں کو بخشا
غیرت کے مارے اس کی آنکھوں میں کچھ نمی ہے
فی امان اللہ کہہ کر رشکؔ رخصت خواہ ہے
یار زندہ ہوں تو باقی بالیقیں ہیں صحبتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.