خدائے لم یزل پرشان وحدت ناز کرتی ہے
خدائے لم یزل پرشان وحدت ناز کرتی ہے
شہ امی لقب پر شرف و رحمت ناز کرتی ہے
کسی پیغمبرِ امت کو یہ رتبہ کہاں حاصل
شفیع روزِ محشر پر شفاعت ناز کرتی ہے
پرستارِ صداقت سیکڑوں ہیں اب بھی عالم میں
مگر صدیقِ اکبر پر صداقت ناز کرتی ہے
زمانہ ابتداسے آج تک ہے عدل پہ نازاں
ولے فاروقِ اعظم پہ عدالت ناز کرتی ہے
کئی دولت پہ کرتے فخر ہیں اس دارِ فانی میں
ولیکن ابنِ عفاں پر امارت ناز کرتی ہے
شجاعت میں ہزاروں نامور پیدا ہوئے لیکن
علی شیریزداں پر شجاعت ناز کرتی ہے
کئی قربان ہوتے آئے ہیں دینِ رسالت پر
مگر فرزندِ حیدر پر شہادت ناز کرتی ہے
محبت کار فرما ہے ہر اک انسان کے دل میں
مگر ذاتِ اویسی پر محبت ناز کرتی ہے
نہ کر اندیشۂ فردا کہ یوسفؔ آس باقی ہے
کلامِ تقنطوا پہ شانِ رحمت ناز کرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.