نہ قعود میں نہ سجود میں نہ رکوع میں نہ نماز میں
نہ قعود میں نہ سجود میں نہ رکوع میں نہ نماز میں
تیری بندگی جو ادا ہوئی تو قیام عجز و نیاز میں
نہ فنا کی منزل راز میں نہ بقا کی راہ دراز میں
اگر عشق تیرا مقام ہے تو دلوں کے سوز و گداز میں
مئے بیخودی نے دکھا دیا جو چھپا تھا پردۂ راز میں
کہ بھری ہیں ساری حقیقتیں فقط ایک جام مجاز میں
یہ نئی ہے رسم و رہ رضا ہے عجیب عشق کا ضابطہ
اسی سر کو تن سے کریں جدا جو جھکا ہو راه نیاز میں
مرا اب تو قابلؔ بے نوا یہ طریق عشق میں حال ہے
کبھی اک قدم ہے نشیب میں کبھی اک قدم ہے فراز میں
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد دسویں (Pg. 240)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.