سہارا دے کے مجھے بے سہارا چھوڑ گیا
سہارا دے کے مجھے بے سہارا چھوڑ گیا
کیے تھے جتنے بھی وعدے انہے وہ توڑ گیا
اس کی اندازے بیانی کا یہ عالم تھا کہ
جتنے ٹوٹے ہوئے دل تھے وہ سبھی جوڑ گیا
سنا کرتے تھے جسے شوق سے سب اہلِ وفا
آخری وقت وہ چادر قضا کی اوڑھ گیا
رخ زیبا، شیریں گفتار کا عادی کر کے
جانے کیوں مجھ سے وہ بے وجہ کہ منہ موڑ گیا
زیست کا جس پہ منحصر تھا حسنؔ دار و مدار
اس نے سوچا بھی نہ کچھ یوں ہی مجھے چھوڑ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.