دکھایا آپ نے جلوہ حجاب کر کے مجھے
دکھایا آپ نے جلوہ حجاب کر کے مجھے
تسلی دی بھی تو چشمِ پُر آب کر کے مجھے
بلوریں جام میں ساقی نے دی شرابِ طہور
برشتہ دل جو دیا ہے کباب کر کے مجھے
دیا ہے گردشِ دوراں نے کس قدر چکر
بٹھا دیا بھی تو خانہ خراب کر کے مجھے
تڑپ تڑپ کے دل بے قرار جب سویا
تجلی اپنی دکھائی نقاب کر کے مجھے
سحاب سے گرے قطرے ہزاروں نسیاں کے
صدف دکھا دیا درِّ خوش آب کر کے مجھے
شباب چل دیا ایام ہیں ضعیفی کے
دکھاتے کیا ہو جوانی خضاب کر کے مجھے
جو دیکھا صوفیٔ سرمست نے مرا دیواں
دکھائیں غزلیں سبھی انتخاب کر کے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.