Sufinama

حسن خود آرا کو آئینہ دکھانے کے لیے

شیخ شہابؔ

حسن خود آرا کو آئینہ دکھانے کے لیے

شیخ شہابؔ

MORE BYشیخ شہابؔ

    حسن خود آرا کو آئینہ دکھانے کے لیے

    ہم فرازِ دار پہنچے مسکرانے کے لیے

    اہتمام دار بھی ہے، گیسوئے خمدار بھی

    حسن کا جی چاہے وہ آئے آزمانے کے لیے

    حرف آتا ہے یہ کس پر، آئینہ سازِ ازل

    کیا یہ آئینے بنے تھے ٹوٹ جانے کے لیے

    تم غمِ دوراں پہ دو آنسو بہا کر کانپ اٹھے

    پی گئے کتنے شرارے ہم زمانے کے لیے

    کتنے دل، کتنے ستارے، کتنی شمعیں بجھ گئیں

    داستانِ صبح کو رنگیں بنانے کے لیے

    حرفِ حق لب پر نہ آیا پھر بھی جانے کیوں شہابؔ

    لوگ آئے ہیں ہمیں سولی چڑھانے کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے