مجھ کو کافی ہے یہ سنگ در جانانہ مرا
مجھ کو کافی ہے یہ سنگ در جانانہ مرا
یہی کعبہ ہے مرا اور ہی بت خانہ مرا
میں یہ سمجھوں کہ ملی ہے مجھے معراج حیات
گر وہ اک بار بھی کہہ دیں یہ ہے دیوانہ مرا
آج کچھ اشک سے آکر سر مژگاں ٹھہرے
انہیں اشکوں میں نظر آتا ہے افسانا مرا
وہی مستی ہے میری اور وہی مدہوشی ہے
وہی ساقی ہے مرا اور وہی مے خانہ مرا
رازؔ اس راز کو کیا سمجھیں گے دنیا والے
میری شاہی ہے یہی حال فقیرانہ مرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.