Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھ کو کافی ہے یہ سنگ در جانانہ مرا

شاہ تقی راز بریلوی

مجھ کو کافی ہے یہ سنگ در جانانہ مرا

شاہ تقی راز بریلوی

MORE BYشاہ تقی راز بریلوی

    مجھ کو کافی ہے یہ سنگ در جانانہ مرا

    یہی کعبہ ہے مرا اور ہی بت خانہ مرا

    میں یہ سمجھوں کہ ملی ہے مجھے معراج حیات

    گر وہ اک بار بھی کہہ دیں یہ ہے دیوانہ مرا

    آج کچھ اشک سے آکر سر مژگاں ٹھہرے

    انہیں اشکوں میں نظر آتا ہے افسانا مرا

    وہی مستی ہے میری اور وہی مدہوشی ہے

    وہی ساقی ہے مرا اور وہی مے خانہ مرا

    رازؔ اس راز کو کیا سمجھیں گے دنیا والے

    میری شاہی ہے یہی حال فقیرانہ مرا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے