Sufinama

شکلوں کے اختلاف سے دھوکا نہ کھائیے

شبیر ساجد مہروی

شکلوں کے اختلاف سے دھوکا نہ کھائیے

شبیر ساجد مہروی

MORE BYشبیر ساجد مہروی

    شکلوں کے اختلاف سے دھوکا نہ کھائیے

    وہ جس لباس میں بھی ہو پہچان جانیے

    مجھ میں سما کے مجھ میں ہی روپوش ہو گئے

    اس درد دل فریب پے قربان جائیے

    کس کا وصال کیسی طلب کیسی آرزو

    سب کچھ یہی ہے خود کو اگر بھول جائیے

    تیرا خیال تیرا کرم تیرا آستاں

    دیوانے نگار عشق کو کیا اور چاہیے

    مقصود دو جہاں ہے فقط تیرا چاہنا

    چاہیے جو تو ہمیں تو اور کیا چاہیے

    رہ جائے میری بات بھی پردہ بھی آپ کا

    آنا ہے آپ نے تو تصور میں آئیے

    دیکھا اٹھا کہ آنکھ یوں گر پڑے تھے کلیم

    گزری تھی کیا جناب پر تجھ کو بتائیے

    ساجدؔ سمجھ میں آئے گا تب وحدت الوجود

    پہلے خیال غیر کو دل سے مٹائیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے