جنت کا اس کے واسطے پیغام آ گیا
جنت کا اس کے واسطے پیغام آ گیا
ہر لمحہ غم کے ماروں کے جو کام آ گیا
ڈالے ہوئے تھا پردہ جو خود اپنے عیب پر
نیلام کرنے مجھ کو سرعام آ گیا
غم کیا ہوا نصیب مجھے میرے یار کا
بے چین دل کو دائمی آرام آ گیا
آغاز جب بھی میں نے کسی کام کا کیا
اپنا ہی بھائی کرنے کو ناکام آ گیا
کیوں کر نہ تبصرہ ہو مری خوش نصیبی پر
جب عاشقوں میں تیرے مرا نام آ گیا
دی اپنی جان راہ وفا میں اسی لیے
جس کی طلب تھی نازاںؔ وہ انعام آ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.