Sufinama

نہ روئے وہ جو اندوہ گیں ایسا بھی ہوتا ہے

قیس گیاوی

نہ روئے وہ جو اندوہ گیں ایسا بھی ہوتا ہے

قیس گیاوی

MORE BYقیس گیاوی

    نہ روئے وہ جو اندوہ گیں ایسا بھی ہوتا ہے

    نہ تڑپے درد دل والا کہیں ایسا بھی ہوتا ہے

    وفا کرتے ہیں وعدہ یہ حسیں ایسا بھی ہوتا ہے

    مکر بھی جاتے ہیں کہہ کر کہیں ایسا بھی ہوتا ہے

    کہا جب ان سے اک دن بے بلائے تم چلے آؤ

    تو بولے مسکرا کر وہ کہیں ایسا بھی ہوتا ہے

    ہمیں ہیں وہ گلے میں جس کے قاتل تیری بانہیں تھیں

    اسی گردن پہ اب ہے تیغ کہیں ایسا بھی ہوتا ہے

    کبھی تھے تم رقیبوں میں اب آئے میرے قابو میں

    کہیں ویسا بھی ہوتا ہے کہیں ایسا بھی ہوتا ہے

    کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ آنکھوں سے رہے اوجھل

    کبھی دل میں ہو وہ خلوت نشیں ایسا بھی ہوتا ہے

    فلک کی طرح تو بھی پیستی ہے مرنے والوں کو

    ستم اہل فنا پر اے زمیں ایسا بھی ہوتا ہے

    خبر لیتا نہیں تو کیس کی مرتا ہے وہ تجھ پر

    بتا اے لیلی محمل نشیں ایسا بھی ہوتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے