Sufinama

شب فرقت کی بیداری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

قیس گیاوی

شب فرقت کی بیداری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

قیس گیاوی

MORE BYقیس گیاوی

    شب فرقت کی بیداری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    یہ شب عشاق پر بھاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    حسینوں کی جفا کاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    ہمیں جینے سے بے زاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    جفائے چرخ زنگاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    وہی رسم ستم جاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    کریں وہ ہے وفائی جتنی چاہیں سنگ دل ہو کر

    ہماری تو وفا داری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    زمانے کی بھی گردش کا نہیں پڑتا اثر ان پر

    تری آنکھوں کی خوں خواری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    بنایا ہے ہمیں مے نوش زاہد اگلے لوگوں نے

    یہ رسم خوش نما جاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    تمہاری وہ نظر ہم پہ نہیں جو اس سے پہلے تھی

    ہماری ناز برداری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    وہی نالے ہیں فرقت میں کسی برق تجلی کے

    ان آہوں کی شررباری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    مجھے اے کیس اس لیلیٰ سے اب تک رسم الفت ہے

    وہی میری گرفتاری جو آگے تھی سو اب بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے