Sufinama

آپ ہی کا ذکر تو دن رات ہے

قیس گیاوی

آپ ہی کا ذکر تو دن رات ہے

قیس گیاوی

MORE BYقیس گیاوی

    آپ ہی کا ذکر تو دن رات ہے

    بھول جائیں ہم بھلا یہ بات ہے

    محتسب کا خوف تو ہر دم رہا

    آج پھر ساغر چلے برسات ہے

    تم فدا غیروں پہ ہم تم پر نثار

    لو تمہیں منصف ہو کیسی بات ہے

    دل کے کھینچنے کی میں کس سے دوں مثال

    کہربا کی بھی کشش تو مات ہے

    لے لیا بوسہ تو بولے جئیے

    میرا صدقہ ہے مری خیرات ہے

    دخت رز ہو گھر میں خواہش ہے یہی

    مینہ برستا ہے اندھیری رات ہے

    دن ہے آخر پاؤں میں چھالے ہیں قیسؔ

    دور منزل ہے اندھیری رات ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے