Sufinama

دل دکھتا ہے کیوں میرا اس کو کوئی کیا جانے

قیس گیاوی

دل دکھتا ہے کیوں میرا اس کو کوئی کیا جانے

قیس گیاوی

MORE BYقیس گیاوی

    دل دکھتا ہے کیوں میرا اس کو کوئی کیا جانے

    اس راز محبت کو جانے تو خدا جانے

    سچا ہے وہی عاشق جو رسم وفا جانے

    معشوق وہی اچھا جو طرز جفا جانے

    اے دل کوئی کیا جانے کیا ہے مرض الفت

    اس درد کو وہ جانے جو اس کی دوا جانے

    ملتا ہے خدا اس کو جو شرک سے باز آئے

    ہر بت کو تہ دل سے بس شان خدا جانے

    ہر چھوٹے بڑے کا ہے رتبہ اسی پردے میں

    چھوٹے کو بھی رتبے میں اپنے سے بڑا جانے

    مالک ہے جو اس گھر کا پہچانے وہی گھر کو

    اے قیسؔ مرے دل کو کون اس کے سوا جانے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے