Sufinama

جگر میں درد ترا خود ہی پال رکھا ہے

اویس رضا عنبرؔ

جگر میں درد ترا خود ہی پال رکھا ہے

اویس رضا عنبرؔ

MORE BYاویس رضا عنبرؔ

    جگر میں درد ترا خود ہی پال رکھا ہے

    کہ تیرے عشق میں ایسا کمال رکھا ہے

    نہ خوف دنیا کا مجھ کو نہ خوف عقبیٰ کا

    ہمیشہ دل میں تمہارا خیال رکھا ہے

    تنزلی کا بھلا ہم بھی رونا کیا روتے

    کہ ہر کمال کے پیچھے زوال رکھا ہے

    بغیر دیکھے انہیں دل ذرا نہیں لگتا

    نہ جانے کون سی عادت کوپال رکھا ہے

    بچھا کے رکھی ہیں پلکیں تمہاری راہوں میں

    تمہارے واسطے دل بھی سنبھال رکھا ہے

    زمانے بھر کی نگاہوں سے دور رہتا ہوں

    حیا کو میں نے حفاظت سے پال رکھا ہے

    بکھر کے رہ گیا ہوتا میں آج اے عنبرؔ

    نہ جانیں کس کی دعا نے سنبھال رکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے