Sufinama

صبر مشکل تھا شب ہجر بسر ہونے تک

ملیحؔ سنبھلی

صبر مشکل تھا شب ہجر بسر ہونے تک

ملیحؔ سنبھلی

MORE BYملیحؔ سنبھلی

    صبر مشکل تھا شب ہجر بسر ہونے تک

    چھڑ گئی دست و گریباں میں سحر ہونے تک

    جان تو اے ملک الموت میں دیتا ہوں تجھے

    دیر تھی کوچۂ جاناں میں گزر ہونے تک

    چھٹ کے رخت ملکوتی سے گنوائی توقیر

    ہمت شہ سے نہ تھا کام بشر ہونے تک

    جلد ابرو کے اشارے سے اڑا سر قاتل

    جاں ہوا ہو نہ کہیں تیغ کے سر ہونے تک

    جل کے آخر چمن دہر ہوا خاک سیاہ

    رنگ پنہاں تھا ان آہوں کا اثر ہونے تک

    جلد آراستہ کر منزل دنیا میں ملیحؔ

    کچھ بھی ساماں جو میسر ہو سفر ہونے تک

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے