Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یہ بھی جی چرا بیٹھی بار غم اٹھانے سے

عظمت حسین خاں

یہ بھی جی چرا بیٹھی بار غم اٹھانے سے

عظمت حسین خاں

MORE BYعظمت حسین خاں

    یہ بھی جی چرا بیٹھی بار غم اٹھانے سے

    زیست دے گئی دھوکا موت کے بہانے سے

    فطرت محبت کا رنگ ہی نرالا ہے

    یاد آئے جاتے ہیں اور وہ بھلانے سے

    نعرۂ اناالحق سے ہم تو صرف یہ سمجھے

    بات تھی چھپانے کی کہہ گئے زمانے سے

    پڑ گئی ہیں بنیادیں ہر جگہ نشیمن کی

    گر گئے تھے کچھ تنکے میرے آشیانے سے

    آپ ہو گیے نالاں موت ہو گئی آساں

    ختم ہو گیا طوفاں دل کے ڈوب جانے سے

    خود سے بے خبر ہو کر دل سے ایک سجدہ کر

    بندگی نہیں ہوتی صرف سر جھکانے سے

    دوستوں سے اے میکشؔ بے رخی کا شکوہ کیا

    رسم ہی محبت کی اٹھ گئی زمانے سے

    مأخذ :
    • کتاب : Arsh-e-Mohabbat (Pg. 30)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے