Sufinama

میری دعاوں کا انجام بے اثر نکلا

خواجہ شایان حسن

میری دعاوں کا انجام بے اثر نکلا

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    میری دعاوں کا انجام بے اثر نکلا

    تو میرے حال سے اس درجہ بے خبر نکلا

    غموں کی بارشیں ہونے لگیں میرے دل پر

    تیرے خیال کی سرحد سے میں اگر نکلا

    تیری وفاؤں کے قصے کو جب پڑھا میں نے

    جسے طویل سمجھتا تھا مختصر نکلا

    جو میرے قتل کے ضامن تھے کیا گلا ان سے

    یہ تیرا ہاتھ بھی میرے لہو سے تر نکلا

    خوشی تو چھوڑ گئ منزلوں سے پہلے ہی

    قدم قدم پہ ترا غم ہی ہم سفر نکلا

    میں تیرے عشق کے صحرا کی دھوپ میں جھلسا

    نہ سائباں نہ کوئی راہ میں شجر نکلا

    جہاں پہ چھوٹا لگے حرف بے وفائی بھی

    مرے گمان سے اتنا وہ بالاتر نکلا

    حویلیاں تو وہم تھیں تیرے تخیل کی

    ذرا سی خاک میں شایاںؔ تیرا گھر نکلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے