Sufinama

مرے ساقیا مجھے تھام لے مجھے ہوش ہے نہ خیال ہے

خواجہ شایان حسن

مرے ساقیا مجھے تھام لے مجھے ہوش ہے نہ خیال ہے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    مرے ساقیا مجھے تھام لے مجھے ہوش ہے نہ خیال ہے

    یہ شراب ایسی شراب ہے کہ پیو تو پینا حلال ہے

    یہی دل جلوں کی ہے خیریت یہی اہل عشق کا حال ہے

    جو نہیں ملا تو گلہ نہیں جو ملا ہے اس کا ملال ہے

    مجھے ایسی جام شراب دے کہ نشہ ہو جس کا حیات بھر

    یہ کہا ہے سن کے رقیب نے ترے میکدے کا زوال ہے

    مرا مقتضا مجھے مل گیا مجھے اور کچھ نہیں چاہیے

    اسے میں ملا مجھے وہ ملا مری عاشقی بھی کمال ہے

    تجھے کیا پتا ہے نماز کا تجھے کیا سلیقۂ صوم ہے

    جو نہیں پڑھی وہ نماز تھی جو پڑھی گئی سو خیال ہے

    جو حرم میں تھا صنم آشنا اسے دیر میں ہے خدا ملا

    یہ حسنؔ تمہارا وصال ہے کہ کسی نظر کا کمال ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے