Sufinama

جیسے مریض غم کوئی ہو چارہ گر کے سامنے

خواجہ شایان حسن

جیسے مریض غم کوئی ہو چارہ گر کے سامنے

خواجہ شایان حسن

MORE BYخواجہ شایان حسن

    جیسے مریض غم کوئی ہو چارہ گر کے سامنے

    میں تجھ کو دیکھتا رہوں تو ہو نظر کے سامنے

    محروم دو جہاں ہے وہ جو تجھ سے بے خبر ہوا

    اپنی خبر نہیں ہے کچھ تیری خبر کے سامنے

    جب تک ہیں جاری دھڑکنیں جب تک رواں ہے میرا دم

    تب تک میرا قیام ہے تیرے ہی در کے سامنے

    جو بھی ہیں میرے دل میں غم تجھ کو سناؤں میں صنم

    تیرے سوا نہ ہو کوئی دیدۂ تر کے سامنے

    میری یہ بے بسی مٹے میری یہ بے کلی مٹے

    تو بھی اگر ہو جلوہ گر درد جگر کے سامنے

    تیرا سراپا ہے حرم سجدے کروں نگاہ سے

    تیرا جو پائے ناز بھی آ جائے سر کے سامنے

    دیکھوں فنا کے بعد بھی اس کو سکون جاں ہے جو

    شایانؔ تیری قبر ہو اس کے ہی گھر کے سامنے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے