جلے گا دل تری فرقت میں تو دھواں ہو گا
جلے گا دل تری فرقت میں تو دھواں ہو گا
چھپا ہوا ہے جو غم خود بخود عیاں ہو گا
ہنسے گا سارا زمانہ شکستہ حالی پر
بغیر درد کے کوئی نہ مہرباں ہو گا
نوازشوں نے تری دل کو کردیا روشن
کسے خبر تھی کہ بجلی پہ آشیاں ہو گا
تری نگاہِ کرم ڈھونڈیں گی مری نظریں
ہجوم حشر میں جب شور الاماں ہو گا
گلہ نہ کرنا خبر دار اے دلِ ناداں
وفا کے نام پہ جب تیرا امتحاں ہو گا
یہ دل نہیں ہے حقیقت میں ایک نکتہ ہے
خریدے گا وہی جو اس کا قدر داں ہو گا
یہ معرفت کی بلندی ہے حضرتِ خواجہؔ
کہیں گے راز اسے جو کہ قدر داں ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.