Sufinama

ہیں کئی طرح کے ہمدم مجھے دل دار کے پاس

غمگین دہلوی

ہیں کئی طرح کے ہمدم مجھے دل دار کے پاس

غمگین دہلوی

MORE BYغمگین دہلوی

    ہیں کئی طرح کے ہمدم مجھے دل دار کے پاس

    ورنہ بیٹھا ہوں میں ہر اک بت عیار کے پاس

    کر چکے بند پرستار جب اس کی آنکھیں

    تب وہ آیا کہیں اس عاشق بیمار کے پاس

    دیکھ سکتا نہ غم ہجر میں ایسا بیتاب

    زہر بھی آہ جو ہوتا مرے غم خوار کے پاس

    فصل گل بھی نہ صیاد نے چھوڑا ورنہ

    آشیانہ ہم بھی بناتے کسی گلزار کے پاس

    مجھے دیوانہ کیا صحبت ہوشیاروں نے

    وائے اے عقل نہ بیٹھا کسی سرشار کے پاس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے