فغاں کے ساتھ لب تک دم بدم آنے سے کیا حاصل
فغاں کے ساتھ لب تک دم بدم آنے سے کیا حاصل
دل مضطر کو سمجھا دو کہ گھبرانے سے کیا حاصل
جو پیشانی کا لکھا ہے وہ پیش آنا ضروری ہے
تو پھر تقدیر کی باتوں پہ غم کھانے سے کیا حاصل
نصیحت ہم سے دیوانے کہیں سن کر سنبھلتے ہیں
کوئی ناصح کو سمجھا دے کہ سمجھانے سے کیا حاصل
جو مرنا ہے تو ہم بھی مر مٹیں گے کوئے جاناں میں
کسی جنگل میں جا کے سر کو ٹکرانے سے کیا حاصل
ہماری جاں نثاری بھی کسی دن آزما دیکھو
یہ قصے لیلیٰ و مجنوں کے پڑھوانے سے کیا حاصل
نگاہ مست ساقی سے ہے بزم مے کی کیفیت
ہمیں پھر ساغر و مینا و میخانے سے کیا حاصل
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 109)
- Author : Mohammad Faseehuddin Balkhi
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.