تیری ذاتِ عالی یقین لا یزالی ہے چگونہ جہاں سے نرالی
تیری ذاتِ عالی یقین لا یزالی ہے چگونہ جہاں سے نرالی
ہے شانِ جلالی یہ طورا جمالی تیری ہر صفت ہے نمونہ سے خالی
عہد بن کے احمد میں ظاہر ہوا جب اور آغوشِ رحمت میں اس کو لیا تب
مکمل محمد سے باہر ہوا تب تیرا راز قدرت کا سرکار عالی
زمیں سے فلک پر بلائے گیے ہیں اور روح الامیں ساتھ آئے ہوئے ہیں
مقامِ شرف میں سنائی دئے ہیں اک آوازِ صدقِ اذانِ بلالی
فصیحؔ کی تمنا ہے باری تعالیٰ تو رویا میں دکھلا دے کعبہ و بطحا
بلا کر دکھاؤ مجھے میرے، آقا وہ دربارِ شاہی وہ روضہ عالی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.