چلا ہوں آج یہ سوغات لے کر ان کی محفل میں
چلا ہوں آج یہ سوغات لے کر ان کی محفل میں
جلن سینے میں اشک آنکھوں میں خون آرزو دل میں
کھچا اور کھچ کے خنجر رہ گیا پھر دست قاتل میں
دیا قسمت نے دھوکا دل کی حسرت رہ گئی دل میں
نہ نکلیں گے تو کیا ارماں نہ نکلیں گے مرے دل کے
تو کیا گھٹ گھٹ کے مر جائے گی میری آرزو دل میں
دل مرحوم کا ماتم کروں یا روؤں اس دن کو
تمہارے چاہنے کی جب پڑی تھی ابتدا دل میں
ترے ملنے کی حسرت ہی نہیں اک جان کی دشمن
قیامت ڈھا رہی ہے جو تمنا ہے مرے دل میں
خیال یار کے آتے ہی یہ بے تابیاں کیسی
جو آنا تھا اسے بن کر قرار آتا مرے دل میں
جدا ہونے کی ٹھہرائی تو میں مرنے کی ٹھانوں گا
مجھے آباد کرنا ہے تو آ بیٹھو مرے دل میں
بھلا بیدمؔ اسے پھر جام جم کی کیا ضرورت ہے
جسے سیر دو عالم ہو رہی ہو کاسۂ دل میں
- کتاب : کلیاتِ بیدم (Pg. 406)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.