Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھلا قدر نگاہ ناز جاناں کون سمجھے گا

بہزاد لکھنوی

بھلا قدر نگاہ ناز جاناں کون سمجھے گا

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    بھلا قدر نگاہ ناز جاناں کون سمجھے گا

    اسی کو باعث تسکین ایماں کون سمجھے گا

    بہت سے ہیں یہاں پر خون حسرت دیکھنے والے

    مرے دل کو چراغ راہ عرفاں کون سمجھے گا

    یہی دو چار ہیں جن کو محبت نے نوازا ہے

    جفائے دوست کو دنیا میں احساں کون سمجھے گا

    یہاں خواب سبک کے دیکھنے والے ہی بستے ہیں

    جہاں میں معنئ خواب پریشاں کون سمجھے گا

    بہار آتے ہی اے دست جنوں تو نے غضب ڈھایا

    کہ میں پرزے ہی پرزے ان کو داماں کون سمجھے گا

    جو میرے دل سے کھنچ کر آنکھ تک آیا ہے اک آنسو

    خدا جانے کہ اس قطرہ کو طوفاں کون سمجھے گا

    بجز ساقی کے اے بہزادؔ ناواقف ہے کل عالم

    میرے اشکوں کو بھی مستی کا عنواں کون سمجھے گا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے