اے دل دانا یہ دل مطلق کو جب تو پائے گا
اے دل دانا یہ دل مطلق کو جب تو پائے گا
آئینہ ہو کر نفی اثبات کا کھل جائے گا
چھ الف کلمے کے ہیں ہادی سے اپنے بچار
چھ الف کا الف ہادی تجھے سنوائے گا
اک کفر سو ہے گا غصہ دوسرا جانے حسد
بغض اور کینہ کر طمع تجھے جلوائے گا
نا کفر نا شرک ہے اک لفظ کلمہ درمیان
دو کفر اور چار شرکاں نفس کے دکھلائے گا
پانچ تن مل کر جو پہنے بے خودی کا ہیں کفن
شرک کفر رسمی کہا تو منہ سیاہ ہو جائے گا
کھانا نا کم کھا نیند کم سو صحبت غیروں سے دور
بات تو نہ کر زیادہ یاد میں کھو جائے گا
چار منزل دو مقاماں سیر کر کلمہ ضرور
کھانا کھایا شکم پھولا مثل خر سو جائے گا
اکبرؔ قاسم قادری ہے نور الدین کی خاک پا
شرک کفر میں تو گر تو تیرے تئیں سمجھائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.