جس طرف دیکھیے وہ جلوہ نما ہوتا ہے
جس طرف دیکھیے وہ جلوہ نما ہوتا ہے
نہیں معلوم محبت میں یہ کیا ہوتا ہے
یاد آتا ہے مجھے شادی پیہم کا مآل
سر محفل جو کوئی نغمہ سرا ہوتا ہے
خود تو ہوتے نہیں آثار جنوں کے پیدا
تیرا انداز ہر اک ہوش ربا ہوتا ہے
آج تک ملک عدم کا نہ مسافر لوٹا
کس سے پوچھوں کہ تری بزم میں کیا ہوتا ہے
سختیوں سے غم الفت کی گزرنے والے
نالۂ دل بڑی مشکل سے رسا ہوتا ہے
عمر بھر ہم نے جسے ناز سے پالا تھا غفورؔ
اب وہ دز دیدہ نگاہوں پہ فدا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.