اس کتاب میں مولانا بہاء الحق قاسمی نے اپنے خاندان کے اسلاف کا تذکرہ کیا ہے۔ آپ کا خانوادہ علم و فضل والا خانوادہ تھا، جس میں علماء و صلحا کا ایک طویل سفر طے کر کے بہاء الحق قاسمی تک پہونچا ہے۔ انہوں نے اس تذکرہ میں اس بات کا خیال رکھا ہے کی تاریخی نقص نہ رہے اور بہت تلاش و جستجو کے بعد ہی انہوں نے اس کو تحریر کیا ہے۔