اب ناز ترے کون اٹھائے گا سکینہ
اب ناز ترے کون اٹھائے گا سکینہ
بابا کی طرح کون سلائے گا سکینہ
اب کون تجھے راتوں کو آغوش میں لے کر
بابا کی طرح لوری سنائے گا سکینہ
جس طرح تجھے بابا بلاتے تھے سکینہ
اب کون تجھے ویسے بلائے گا سکینہ
بابا نہ ترا ہوگا جری ہوگا نہ کوئی
جب شمر تجھے آ کے ستائے گا سکینہ
مارا گیا سقّا ترا دریا کے کنارے
اب کون تجھے پانی پلائے گا سکینہ
نازوں سے تجھے پالا تھا بابا نے مگر اب
زنداں سے تجھے کون بچائے گا سکینہ
لختِ جگرِ شاہ کا نوحہ ہے حسنؔ یہ
اب مجھ سے لکھا اور نہ جائے گا سکینہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.