Sufinama

دشمن جان ہوگا وہ دلدار کیا معلوم تھا

بیمار

دشمن جان ہوگا وہ دلدار کیا معلوم تھا

بیمار

MORE BYبیمار

    دشمن جان ہوگا وہ دلدار کیا معلوم تھا

    ہوگا صورت سے مری بے زار کیا معلوم تھا

    مدتوں خون جگر کھایا تلاش یار میں

    پردۂ دل میں تھا وہ عیار کیا معلوم تھا

    ہم تو سمجھے تھے کریں گے مجھ پہ الفت کی نظر

    پھیر دیں گے اُن کا دل اغیار کیا معلوم تھا

    بے تکلف تم ملو غیروں سے اور میرے لیے

    بند ہو ویں روزن دیوار کیا معلوم تھا

    تیری الفت میں رہی گردش بھی مثل گرد باد

    داغ اٹھائے دل پہ لالہ دار کیا معلوم تھا

    یک بیک ہو جائیں گے خواہان جان نا تواں

    چشم و ابرو گیسو و رخسار کیا معلوم تھا

    ہم وہی ہیں جو تری نظروں میں تھے ہر دم عزیز

    اب تو ہیں ہر طور سے ناچار کیا معلوم تھا

    تھی تمنائے وصال اے مہ جبیں مجھ کو ولے

    ایک بوسے میں بھی ہے انکار کیا معلوم تھا

    اپنے بیمارؔ محبت پر تھے لازم التفات

    بھولو گے وہ اگلے قول اقرار کیا معلوم تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے