اشک اور آس کو آنکھوں میں لیے آئی ہوں
اشک اور آس کو آنکھوں میں لیے آئی ہوں
آپ کے در پہ دل و جاں کو اٹھا لائی ہوں
ذہن مدہوش سا ہو جائے کچھ ایسی ہے مہک
آج کیا سیدھی مدینہ سے ہوا آئی ہے
اب دعا ہے کہ قسم ٹوٹ نہ جائے مولیٰ
آپ کے حکم پہ چلنے کی قسم کھائی ہے
کوئی سرکارِ مدینہ سے یہ کہہ دے جاکر
یہ گناہ گار زیارت کی تمنائی ہے
جان میری آپ پہ قربان ہے کملی والے
آپ نے راہ ہمیں دین کی دکھلائی ہے
آرزوؔ کو بھی نبی اپنی بنا لیجیے کنیز
ہے خطاکار مگر آپ کی شیدائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.