اب تو ہو جائیے جلوہ گر مصطفیٰ
اب تو ہو جائیے جلوہ گر مصطفیٰ
مظطرب آنکھ میں ہے نظر مصطفیٰ
آپ کا ہے جو آنکھوں میں گھر مصطفیٰ
حسنِ عالم ہے بارِ نظر مصطفیٰ
ان کو مل جائے دامن اگر آپ کا
اشک ہو جائیں لعل و گہر مصطفیٰ
سب لگے ہیں تماشے میں کونین کے
ہے نظر میری پس آپ پر مصطفیٰ
آپ کے نقشِ پا کے برابر ہوں کیا
گردِ پا ہیں یہ شمس و قمر مصطفیٰ
ہے بہت ایک نسبت یہ میرے لیے
میں ہوں بیمار تم چارہ گر مصطفیٰ
آرزو ہے کہ پلکوں سے جھاڑا کروں
رات دن آپ کی رہ گزر مصطفیٰ
آپ ہی کی میں توصیف کرتا رہوں
مشغلہ ہو یہی عمر بھر مصطفیٰ
نعت کا حق ادا خوب کرتا علیؔ
ملتے جبریل کے پر اگر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.