ہیں نبیوں کے جو تاجور مصطفیٰ
ہیں نبیوں کے جو تاجور مصطفیٰ
ہیں رسولوں میں بھی مفتخر مصطفیٰ
اب یہ ارمان ہے خاص کر مصطفیٰ
ہوں مدینے میں شام و سحر مصطفیٰ
ویسے آنے کو آئے کئی انبیا
آپ آئے بہ شانِ دگر مصطفیٰ
آپ یٰسین و طہٰ، مدثر بھی ہیں
ہر لقب آپ کا معتبر مصطفیٰ
کل خدائی ہے زیر نگیں آپ کے
آپ کونین میں مقتدر مصطفیٰ
ہیں مشیت پہ نظریں حضور آپ کی
کون ایسا ہوا دیدہ ور مصطفیٰ
آپ نے دی ہے فکر و نظر کو جلا
آپ ہی سے ہے فکر و نظر مصطفیٰ
آپ تو عرشِ اعظم تلک آ گیے
ہے کہاں آپ کا راہبر مصطفیٰ
سبز گنبد کا ہر اک نظارہ حضور
ہے حقیقت میں جنت نظر مصطفیٰ
آج بھی ہیں جو پیشی میں سرکار کی
یا تو صدیق ہیں یا عمر مصطفیٰ
ہم بھٹکنا بھی چاہیں تو بھٹکیں گے کیا
پاک اسوہ ہے جب راہبر مصطفیٰ
آپ سے لی ہے ہم نے ہدایت حضور
اب نہ بھٹکیں گے ہم عمر بھر مصطفیٰ
تھے وہ نادیدہ عاشق حضور آپ کے
اک اویس قرن دیدہ ور مصطفیٰ
ہے یہ عابدؔ بھی محتاجِ لطف و کرم
’’ڈال دیجے کرم کی نظر مصطفیٰ‘‘
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.