تم نے اک بار مرا نام پکارا ہوتا
تم نے اک بار مرا نام پکارا ہوتا
کیوں مرا عشق کے سودے میں خسارا ہوتا
تو اگر چاند نہ ہوتا تو ستارہ ہوتا
میں سمندر نہیں ہوتا تو کنارا ہوتا
ہم بھی قسمت کے دھنی خود کو سمجھتے جاناں!
آپ کی نظرِ کرم کا جو اشارہ ہوتا
اس قدر ہجر کا احساس نہ ہوتا شاید
تیری زلفوں کو اگر ہم نے سنوارا ہوتا
فکر روزی کا اگر لے کے نہ آتا کوئی
ہر کوئی شہر میں بس عشق کا مارا ہوتا
یوں تو آزاد طبیعت کا ہوں انساں میں بھی
تو مجھے قید بھی کرتا تو گوارا ہوتا
آج شایانؔ یہی سوچ کے آنکھیں نم ہیں
دل کی دنیا میں کوئی اپنا سہارا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.